پاکستانی شہری مشاہدہ کاروں کی سیکیورٹی کلیئرنس کا مطالبہ غیر ضروری ہے : فافن
اسلام آباد ( 22 اکتوبر 2015 ) : فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن ) نے مقامی حکومتوں کے انتخابات سے محض چند روز قبل الیکشن کمیشن کی طرف سے رضاکار پاکستانی شہری مشاہدہ کاروں کی سیکیورٹی کلیئرنس کرانے کے مطالبے کو غیر ضروری قرار دیا ہے ۔ فافن کے ترجمان کی طرف سے جمعرات کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن حسب سابق مقامی حکومتوں کے انتخابات کی آزادانہ مشاہدہ کاری کے عمل کی بھی حوصلہ افزائی کرے ۔ فافن نے اس حوالے سےالیکشن کمیشن کے خط پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ فافن 2008 اور 2013 کے عام انتخابات ، خیبر پختون خوا میں مقامی حکومتوں کے انتخابات اور اب تک ہونیوالے تمام ضمنی انتخابات کی غیر جانبدارانہ مشاہدہ کاری کا فریضہ الیکشن کمیشن ہی کی اجازت اور تعاون کیساتھ سر انجام دیتا آرہا ہے ۔ مشاہدہ کاری کا یہ فریضہ قومی شناختی کارڈ کے حامل رجسٹرڈ ووٹر شہری ہی انجام دیتے ہیں اور اس عمل میں کسی غیر ملکی کو شامل نہیں کیا جاتا ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ انتخابی عمل کی آزادانہ مشاہدہ کاری جمہوری عمل کا ایک لازمی تقاضا ہے اسکی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کا عمل قابل قبول نہیں ہو سکتا ۔ فافن کے ترجمان کے مطابق مقامی حکومتوں کے انتخابات کے انعقاد سے چند روز قبل اس طرح کا مطالبہ انتخابی عمل کے حوالے سے شکوک و شبہات کا سبب بن سکتا ہے ۔ فافن کے ترجمان نے چیف الیکشن کمشنر اور سیکرٹری الیکشن کمیشن سے اپیل کی ہے کہ وہ آزادانہ و غیر جانبدارانہ مشاہدہ کاری کے فروغ کیلئے اپنی پالیسی کو نہ صرف جاری رکھے بلکہ مزید بہتر بنائے۔ انہوں نے کہاکہ فافن مشاہدہ کاری کے عمل کو قومی خدمت کے جذبے اور ملک میں جمہوری عمل کے استحکام کیلئے انجام دیتی ہے اس لئے ہم توقع رکھتے ہیں کہ چیف الیکشن کمشنر اس حوالے سے کسی بھی نا مناسب اقدام کی حوصلہ افزائی نہیں کرینگے ۔
To download this press release, please click here